پانامہ پیپر اور دنیا

پانامہ لیکس - مختلف ممالک میں کیا کچھ ہو رہا ھے

ارجنٹینا
-----------
پانامہ لیکس کے مطابق ارجنٹائن کا صدر باہامس میں ایک ٹریڈنگ کمپنی کا مالک ھے جو کہ اس نے اپنے سابق مئیر کے عہدے کے دوران ڈسکلوز نہیں کی تھی۔ اس کے علاوہ وہ ایک کمپبی کا نان ایکیویٹی ڈائریکٹر بھی ھے۔ 1 اپریل 2016 کو وفاقی پراسیکیوٹر نے صدر کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا اور متعلقہ جج کو درخواست کی کہ صدر کے اس مبینہ طور پر مجرمانہ فعل کی انکوائری کی فائل شروع کی جائے۔

آرمینیا
----------
آرمینیا کی ایک سب سے بڑی ایجنسی کا سربراہ جو کہ میجر جنرل بھی ھے، اس کا نام بھی پانامہ لیکس میں آیا ھے۔ 8 اپریل کو آرمینین ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل اینٹی کرپشن سینٹر نے مقدمہ دائر کردیا اور تحقیقات کا آغاز ہوگیا۔

آسٹریلیا
-----------
پانامہ لیکس کے بعد آسٹریلین ٹیکسیشن آفس نے ان تمام 800 آسٹریلینز کے خلاف تحقیقات کا اعلان کردیا جن کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں۔ اس مقصد کیلئے مقدمات " سیریس فنانشل کرائمز ٹاسک فورس" کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔

برازیل
-----------
برازیل کی 7 سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں جبکہ برازیل کے میڈیا اور دوسری تحقیقاتی ایجنسیوں نے کافی عرصہ پہلے ہی یہ الزامات عائد کرکے تحقیقات شروع کررکھی تھیں جو کہ سیاسی انفلوئنس کی وجہ سے زیادہ کامیاب نہ ہوسکیں۔ پچھلے دنوں ڈھائی لاکھ سے زائد لوگ سڑکوں پر نکلے اور پورا دارلحکومت سیل کردیا۔ اب تحقیقات کو سرعت کے ساتھ کرنے کا فیصلہ ہوگیا ھے۔

کینیڈا
----------
کینیڈا کے نومنتخب، نوجوان وزیراعظم نے پانامہ لیکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ھے کہ جیسا کہ کینیڈین شہری اپنے لیڈروں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ شفاف طریقے سے معاملات چلائیں گے، وہ بھی اسی توقع پر پورا اترتے ہیں اور اسی لئے ان کا نام پانامہ لیکس میں نہیں آیا۔ لیکن اس کے باوجود رائل بنک آف کینیڈا نے ایک ٹیم سیٹ اپ کردی ھے جو منی لانڈینگ اور متعلقہ چیزوں کی باقاعدہ جانچ پڑتال کرے گی۔

کولمبیا
----------
کولمبیا پانامہ کو پہلے ہی بلیک لسٹ کرچکا ھے اور اب ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے انوسٹی گیشن بھی لانچ کردی ھے۔

یورپی یونین
--------------
چونکہ اہم یورپی رہنماؤں کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں، یورپی یونین نے ازسر نو ٹیکس ہیون کے معاملات کا جائزہ لینے اور اس کی روک تھام کرنے کیلئے قانون سازی کو اعلان کردیا ھے۔

فرانس
-----------
فرانسیسی صدر اور پراسیکیوٹر جنرل نے واشگاف الفاظ میں اعلان کیا ھے کہ وہ ٹیکس بچانے والوں کو کٹہرے میں لائیں گے۔

آئس لینڈ
----------
وزیراعظم اپنا نام آنے پر استعفی دے چکا ہے۔

انڈونیشیا
------------
فنانس منسٹر نے پانامہ لیکس کے ریلیز ہونے کے چند گھنٹوں کے اندر اندر ایک آرڈر جاری کردیا جس میں ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کو تمام معاملات کی تحقیقات کرکے ایکشن لینے کا کہا گیا۔

اسرائیل
------------
کچھ اہم اسرائیلیوں کا نام بھی پانامہ لیکس میں آیا جس کے بعد انہوں نے تمام دستاویزات عوام کے سامنے پیش کردیں جن میں دکھایا گیا تھا کہ کس طرح انہوں نے آف شور کمپنیوں کے بارے میں اپنے اثاثہ جات کی تفصیل میں پہلے سے ہی بتا دیا تھا اور نہ صرف یہ، بلکہ آف شور کمپنیوں سے حاصل ہونے والے منافع پر اسرائیل میں ٹیکس بھی جمع کرواتے رہے تھے۔

اٹلی
---------
اٹلی کے سابق وزیراعظم کا نام آیا ھے جسے کئی سال پہلے ہی وہاں کی عدالت کئی سال کی سزا سنا کر جیل بھیج چکی ھے۔ اس کے علاوہ اٹلی نے مزید تحقیقات کا اعلان بھی کیا ھے۔

میکسیکو
----------
ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے آفر دی ھے کہ جن جن کے نام آئے ہیں، وہ اگر بچنا چاہتے ہیں تو آف شور کمپنیوں کے قائم ہونے سے اب تک ہونے والے منافع پر ٹیکس دے کر بچ سکتے ہیں۔

یہ تو تھے چند ممالک جہاں پانامہ لیکس کے بعد فوری ایکشن لیا گیا۔ اس کے علاوہ کئی ممالک میں منسٹر لیول کے لوگ مستعفی ہوچکے ہیں۔

اب آجائیں پاکستان کی طرف، یہاں پانامہ لیکس کے بعد نوازشریف اور اس کے حواریوں نے بجائے اپنا دفاع کرنے کے، شوکت خانم یسپتال اور عمران خان کو اس کا ذمے دار ٹھہرانا شروع کردیا۔

نوازشریف پچھلے ایک ہفتے سے علاج کے نام پر لندن بھاگ چکا ھے جہاں اس کی کوشش ھے کہ کسی طریقے سے اربوں پاؤنڈ پر مشتمل اس کی پراپرٹی کو اپنی فیملی کے نام سے کلئیر کیا جائے۔ کہا جارہا ھے کہ اگلے مزید کئی ہفتوں تک نوازشریف کی وطن واپسی کا کوئی چانس نہیں۔

ابھی تک انکوائری رپورٹ تو دور، انکوائری کمیشن تک قائم نہیں ہوا۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار جو کہ خود اپنی دولت بیرون ملک رکھتا ھے، وہ کیا کسی کو تحقیقات کیلئے کہے گا؟

شرم آتی ھے جب ایک طرف دنیا ایسے معاملات پر فوری ردعمل دیتی ھے اور دوسری طرف پاکستانیوں کے ماتھے پر جوں تک نہیں رینگتی۔

ہماری پوری قوم چور اور کرپٹ ھے اور اسے پانامہ لیکس جیسی فضول رپورٹس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔۔ ۔
بشکریہ بابا کوڈا فیس بک پیج

Comments