#NA122
ایک گاؤں کے چوہدری نے کسی دوسرے گاؤں جانا تھا۔ سفر سے عین پہلے اس کے سفید لاچے پر کوئی کوا کاروائی ڈال گیا۔ چوہدری کے پاس وقت کم تھا اور اس وقت دوسرا کوئی دھلا ہوا لاچہ بھی دستیاب نہ تھا۔ ابھی اسی پریشانی میں تھا کہ اس کے میراثی ملازم نے چوہدری صاحب کو اپنا دھلا ہوا سفید لٹھے کا لاچہ دے دیا۔ چوہدری نے اس شرط پر وہ لاچہ قبول کیا کہ وہ میراثی اس کا ذکر کسی سے نہ کرے گا۔
سفر شروع ہوا۔ راستے میں پہلا گاؤں آیا تو مقامی روایات کے مطابق قافلے میں شامل اس میراثی نے سپیکر پر کہا:
"یہ ہیں ہمارے چوہدری صاحب، کئی ایکڑ زمینوں کے مالک، سینکڑوں مویشی، بڑی بڑی حویلیاں، 8 ٹریکٹر، 500 بھینسیں اور یہ لاچہ جو انہوں نے پہنا ھے، وہ میرا ھے ۔ ۔ ۔"
چوہدری نے یہ سنا تو اس میراثی کو اپنے پاس بلایا اور گالی نکال کر کہا کہ باقی باتیں ٹھیک ہیں، یہ کیوں کہا کہ میں نے یہ لاچہ تمہارا پہنا ھے؟
میراثی نے معافی مانگ کر وعدہ کیا کہ آئیندہ یہ نہیں کہے گا۔ سفر دوبارہ شروع ہوا۔ اگلے گاؤں میں پہنچے تو میراثی نے پھر منادی کی:
"یہ ہیں ہمارے چوہدری صاحب، سات گاؤں میں ان کی زمینیں، ذاتی سینکڑوں مویشی، کئی بنگلے اور گاڑیاں، اور یہ جو لاچہ انہوں نے پہنا ھے، یہ ان کا اپنا ہی ھے ۔ ۔"
چوہدری نے ایک دفعہ پھر اس میراثی کو گالی دے کر بلایا اور کہا کہ باقی باتیں تو ٹھیک ہیں، یہ کیوں کہا کہ لاچہ میرا اپنا ہی ھے؟
میراثی نے جواب دیا، مائی باپ، تاکہ لوگ سمجھیں کہ آپ نے اپنا ہی لاچہ پہن رکھا ھے۔
چوہدری نے غصے سے کہا کہ لاچے کا کوئی ذکر نہیں کرنا۔
سفر پھر شروع ہوا۔ اگلے گاؤں پہنچے تو میراثی نے پھر آواز لگائی:
"یہ ہیں ہمارے چوہدری صاحب، کئی میل رقبے پر پھیلی زمینیں، ہزاروں مویشی، گاڑیاں، بنگلے، سات گاؤں کے مالک، اور لاچے کا کوئی ذکر نہیں ۔ ۔ ۔"
چوہدری نے اپنا سر پیٹ لیا۔
اس واقعے میں چوہدری کی مثال ن لیگ کی سی ھے، وہ میراثی ن لیگ کے تمام منسٹرز ہیں اور وہ لاچہ۔ ۔ ۔ وہ لاچہ ھے این اے 122
اگر یہ حلقہ تمہارا ہی تھا تو پھر 20 سے اوپر وزرا پچھلے 2 ہفتوں سے اس حلقے میں کیوں ہلکان ہوئے پھر رھے ہیں...!!!
Comments
Post a Comment