تجھے پا کے نا پانا

نہ گلہ ہے کوئی حالات سے نہ شکایتیں تیری ذات سے

خود ہی سارے ورق جُدا ہوئے میری زندگی کی کتاب سے

تجھے چاہا تھا تجھے پا لیا تجھے پا کے بھی تجھے کھو دیا

مجھے خواہشوں کی تھی آرزو میری زندگی میں عذاب تھے

میری وحشتوں کی راہ میں فقط محفلوں کی سراب تھی

کٹی عمر جن کی تلاش میں میرے رات جگوں کے وہی خواب تھے...!!!

Comments