عمران خان انڈیا میں
#KaptaanInIndia
نوازشریف جب بھی انڈین وفود سے ملتا ھے، وہ 12 اکتوبر اور کارگل کا رنڈی رونا لے کر بیٹھ جاتا ھے۔ اس کا یہ بیان کہ "فوج نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا" ابھی تک انڈیا میں گونج رہا ھے۔
کل عمران خان بھی انڈیا میں تھا اور وہاں میڈیا والوں نے ایڑھی چوٹی کا زور لگا لیا کہ اس کے منہ سے نوازشریف حکومت کے خلاف کوئی بیان نکلوا لیں لیکن ہر بار عمران خان نے انہیں مایوس کیا۔ ایک چالاک صحافی نے فوج اور نوازشریف کے تعلقات کے حوالے سے پوچھا کہ نوازشریف نے تو مودی کو خود کہا ھے کہ فوج ان کی نہیں سنتی۔
جواب میں عمران خان نے واشگاف الفاظ میں جواب دیا کہ نوازشریف اور راحیل شریف ایک پیج پر ہیں اور ان کے درمیان کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں۔
ایک اور شرارتی صحافی نے پوچھا کہ کیا انڈین گورنمنٹ کو نوازشریف سے مزاکرات کرنے چاہیئے یا راحیل شریف سے؟
عمران خان کا واضح جواب تھا کہ انڈیا کو نوازشریف حکومت سے مزاکرات کرنے چاہیئں۔
صرف یہی نہیں، کل سے سوشل میڈیا پر انڈیا کے بڑے بڑے بااثر پیجز پر طوفان مچا ہوا ھے۔
شکلا نے ٹویٹ کیا ھے کہ بھارتی سیاستدانوں کو عمران خان سے سیکھنا چاہیئے کہ کس طرح بیرون ملک اپنا اور اپنے ملک کا وقار بلند کیا جاتا ھے۔
امیت چوہدری نے خواہش کا اظہار کیا ھے کہ عمران خان پاکستان کا وزیراعظم بنے تاکہ وہ گلوبل لیول پر برصغیر کی طرف سے قیادت فراہم کرسکے جو انڈیا اور پاکستان ابھی تک نہیں کرسکے۔
ایک اور مشہور پیج نے لکھا ھے کہ عمران خان کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر ہم نے سکھ کا سانس لیا تھا کہ ایک ضدی شخص نے جان چھوٹی لیکن اب پاکستان کی سیاست میں آکر وہ ہم بھارتیوں کو مستقل احساس کمتری کا شکار کر رہا ھے۔
یہ ہوتا ھے اصل لیڈر جو کسی بیوہ کی طرح ہر وقت اپنے پرانے دکھ نہیں پھولتا۔ پاکستانیوں کی بدقسمتی کہ ابھی تک ہم عمران خان پر ایسے لیڈروں کو ترجیح دے رھے ہیں جن کے پاس نہ تو کوئی وژن ھے، نہ پرسنالٹی اور نہ ہی ملک سے ہمدردی۔ یہ وہ لوگ ہیں جو ایک گرم ہوا چلنے پر سب سے پہلے پاکستان چھوڑ جائیں گے اور اس کا ثبوت ان کے وہ اثاثے ہیں جو پہلے سے ہی بیرون ممالک میں ٹرانسفر کردیئے گئے ہیں۔
پاکستانیو، اس سے زیادہ واضح اور صاف الفاظ میں تمہیں سمجھایا نہیں جاسکتا۔ 68 سالوں سے تمہارے ساتھ کتوں جیسا سلوک ہورہا ھے اور جو لوگ کررہے ہیں، تم ابھی تک انہی کے پیچھے چل رھے ہو۔
موجودہ دور میں عمران خان سے اچھی آپشن پاکستانیوں کے پاس نہیں۔ آگے ان کی مرضی، آنے والی نسلیں موجودہ نسل سے یہ سوال ضرور پوچھیں گی کہ جب اللہ نے تمہیں عمران خان جیسا شاہین لیڈر دیا تھا تو پھر بھی تم گدھے کی سواری کیوں کرتے رھے؟
Comments
Post a Comment